واشنگٹن (شِنہوا) امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیکساس کے ایلن کے ایک مال میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
بائیڈن نے ہدایت کی کہ 11 مئی 2023 کو غروب آفتاب تک وائٹ ہاؤس اور تمام سرکاری عمارتوں و میدانوں، تمام فوجی چوکیوں اور بحری اڈوں پر امریکی پرچم سرنگوں رکھا جائے گا۔
انہوں نے بیرون ملک تمام امریکی سفارت خانوں، قونصل خانوں، قونصلر دفاتر اور دیگر تنصیبات پر بھی پرچم سرنگوں رکھنے کا حکم دیا۔
بائیڈن نے کہا کہ وفاقی، ریاستی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے اس حملے کی تحقیقات کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ایلن میں فائرنگ کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوئے۔ حملہ آور کو ایک پولیس افسر نے ہلاک کر دیا۔
بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کا حملہ انتہائی حیران کن ہے۔ بہت سے خاندانوں کے کھانے کی میزوں پر کرسیاں خالی ہو گئی ہیں۔
گن وائلنس آرکائیو کے مطابق امریکہ میں رواں سال اب تک فائرنگ کے 199 واقعات پیش آچکے ہیں جن میں حملہ آور کے علاوہ کم از کم چار افراد کو گولی ماری گئی ہے۔
ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ کئی مہینوں میں ملک بھر میں بندوق کے تشدد کی وجہ سے 14 ہزار 670 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی کے وزیر الیجینڈرو میئرکس نے کہا ہے کہ انہوں نے ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ اور ایلن کے میئر کین فلک سے بات کی ہے۔
سی بی ایس نیوز کو د ئیے گئے ایک انٹرویو میں میئرکس نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک اور ہولناک سانحہ پیش آیا ہے۔ ریاستی اور مقامی حکام ان تحقیقات کی قیادت کر رہے ہیں۔