یروشلم(شِنہوا)اسرائیل نےغزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک قرارداد کو ویٹو نہ کرنے کےامریکی فیصلے کا حوالہ دیتےہوئےاپنے وفد کا طے شدہ واشنگٹن کا دورہ منسوخ کر دیاہے۔
اسرائیل کے سٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر کی سربراہی میں اس وفد کو بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ غزہ کے جنوب بعید میں واقع شہر رفح ۔میں اسرائیل کے مجوزہ زمینی حملے کے متبادل راستے کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنا تھا جہاں 13لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینی ہر جگہ بمباری سے پناہ کی تلاش میں ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل منظورکردہ قرارداد میں رمضان المبارک کے دوران فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔قرارداد کے حق میں 14 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں آیا۔
غزہ میں اسرائیل کے جان لیوا حملے کو روکنے کے لیے متعدد قرار دادوں کو ویٹوکرنے کے بعداپنے موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے امریکہ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفترسے جاری ایک بیان کے مطابق ’’انہوں نے ’’واضح کیا کہ اگر امریکہ اپنے معمول کے موقف سے پیچھے ہٹتا ہے تو وہ اسرائیلی وفد کو امریکہ نہیں بھیجیں گے۔"
بیان کے مطابق "امریکی پوزیشن میں تبدیلی کے پیش نظر وزیر اعظم نیتن یاہو نے فیصلہ کیا کہ وفد کو امریکہ نہیں بھیجاجائے گا۔"