• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

امریکی قرضوں کا بحران امریکی سیاست اور مالیاتی پالیسی میں خامیوں کو ظاہر کرتا ہے، تھائی بینکرتازترین

June 08, 2023

بنکاک (شِنہوا) تھائی لینڈ کے ایک بینکر نے دنیا بھر کی حکومتوں اور سرمایہ کاروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی قرضوں کی حد کی تازہ ترین کہانی نے عالمی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے جس سے امریکی سیاست اور مالیاتی پالیسی میں خامیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی قرضوں کی حد میں اضافے کی کہانی کچھ عرصے سے چل رہی ہے۔ تھائی لینڈ کے معروف بینک کاسیکورن بینک کے سینئر نائب صدر ویچائی کنچونگ چوئی نے شِنہوا کو دیئے  گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ اس سے قطع نظر کہ امریکی کانگریس آخر کار کون سا بل منظور کرتی ہے عالمی معیشت پہلے ہی نمایاں طور پر متاثر ہوچکی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز مالی ذمہ داری ایکٹ 2023 پر دستخط کیے تاکہ سرکاری قرضوں کے تاریخی ڈیفالٹ سے بچا جا سکے۔

دو طرفہ قانون یکم جنوری 2025 تک عوامی قرضوں کی حد کو معطل کرتا ہے اور 2 جنوری 2025 کو اصل قرض کی سطح تک اس حد کو بڑھا دیتا ہے۔

1945 سے لے کر اب تک امریکہ نے اپنے قرضوں کی حد میں 103 بار اضافہ کیا ہے۔

چوئی نے کہا کہ وقتاً فوقتاً امریکی قرضوں کے بحران میں عام طور پر ریپبلیکنز اور ڈیموکریٹس اپنے ذاتی مفادات کے لئے جھگڑتے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹس میں خدشات اور بے چینی پیدا ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ شدید جانبداری اس مسئلے کو تیزی سے سیاسی رنگ دے رہی ہے۔