بیجنگ(شِنہوا)امریکی حکومت کی جانب سے چینی کمپنیوں کو کامیابی سے روکنے کے لیے غیر قانونی اور غیر منصفانہ طریقے استعمال کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے،چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک مضمون کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ عام مقابلے میں آگے نہیں بڑھ رہا ہے۔ ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کااظہار گزشتہ روز ایک باقاعدہ پریس بریفنگ میں کیا جب ان سے 20 ستمبر کو چین کی وزارت برائے ریاستی سلامتی کی طرف سے جاری کردہ ایک مضمون پر تبصرے کے لیے کہا گیا، جس میں سائبر حملوں اور جاسوسی کے لیے امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے طریقوں کو بے نقاب کیا گیا تھا۔ مضمون میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی حکومت نے 2009 میں ہواوے ہیڈ کوارٹرز کے سرورز میں دراندازی شروع کی اور تب سے وہ ان کی نگرانی کر رہی ہے۔ اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ چین امریکی حکومت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی مذمت کرتا ہے، وانگ نے کہا کہ یہ ایک اور ثبوت ہے کہ امریکی حکومت ایک طرف چین کے خلاف بڑے پیمانے پر سائبر جاسوسی کر رہی ہے، جس سے چین کی سائبر سکیورٹی کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہیں، وہیں اس کے ساتھ ساتھ نام نہاد چینی ہیکنگ حملوں کے حوالے سےغلط معلومات پھیلارہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ ایک کھلی منافقت اور سیاسی کھیل ہے۔