بیجنگ(شِنہوا)چینی خبر رساں ادارے شِنہوا کے تھنک ٹینک کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فوجی بالادستی دنیا بھر میں عام شہریوں کے لئے ایک انسانی المیہ ہے۔
شِنہوا نیوز ایجنسی کے تھنک ٹینک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری کی جانے والی اس رپورٹ میں امریکی فوجی بالادستی کی تشکیل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، واشنگٹن کی جانب سے اسے برقرار رکھنے کے لیے اپنائے گئے طریقوں کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے اور حقائق اور اعداد و شمار کے ساتھ اس کے خطرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپنی فوجی بالادستی برقرار رکھنے کے لیے امریکہ نے عام شہریوں کو قتل کیا، دوسرے ممالک کی خودمختاری اور انسانی وقار کو پامال کیا اور حیاتیاتی ماحول کو نقصان پہنچایا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ دنیا بھر میں بے شمار انسانی تباہیوں کا سبب بنا ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ویتنام جنگ کے نتیجے میں 20 لاکھ شہری ہلاک ہوئے، افغانستان میں جنگ سے 1 لاکھ سے زائد شہری ہلاک ہوئے اور عراق جنگ میں 2 لاکھ سے ڈھائی لاکھ کے درمیان شہری ہلاک ہوئے۔
افغانستان کے صوبہ فرح میں امریکی افواج کی جانب سے چھوڑے گئے گولہ بارود کے پھٹنے کے خطرے سے دوچار گاؤں میں ایک لڑکے کی تصویر۔ (شِنہوا)
حالیہ برسوں میں امریکی فوج کی جانب سے قیدیوں کے ساتھ منظم بدسلوکی کے اکثر سامنے آنے والے اسکینڈلز انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور انسانی وقار کو پامال کرنے کا ثبوت ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 64 ویں اجلاس میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے دہشت گردی کے مقابلے کے حوالے سے نشاندہی کی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے اپنے نجی ٹھیکیداروں کے ساتھ مل کر عراق اور دیگر ممالک میں زیر حراست مسلمان قید ی مردوں کے خلاف پوچھ گچھ کی آڑ میں انہیں کپڑے اتارنے پر مجبور کیا۔
مز ید کہا گیا ہے کہ قیدیوں کو برہنہ کر کے ایک دوسرے کے اوپر رکھا گیا۔ انہیں جنسی بے حرمتی اور بدسلوکی کی دھمکیاں دی گئیں۔