• Columbus, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ تائیوان معاملہ پر اشتعال انگیزی سے چین پر قابو پانا بند کرے، چینتازترین

March 07, 2023

بیجنگ (شِںہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ امریکہ تا ئیوان کے معاملہ پر اشتعال انگیزی ختم کرتے ہو ئے چین پر قابو پانے کا سلسلہ بند کر ے اور ون چا ئنہ پر نسپل کی بنیادی اساس پر واپس آ ئے۔

چھن نے منگل کے روز 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے جاری سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر امریکہ واقعی ایک پرامن آبنائے تائیوان کا خواہاں ہے تو اسے چین کے ساتھ اپنی سیاسی وابستگی کا احترام کرنا چاہئے اور واضح طور پر "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آبنائے کے امن واستحکام کو خطرہ "تائیوان کی آزادی" کی خواہشمند  علیحدگی پسند قوتوں سے ہے جبکہ ون چا ئنہ پر نسپل ایک ٹھوس ضمانت اور 3 چین۔ امریکہ مشترکہ اعلامیے اس کے اصل ضامن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تائیوان معاملے کو غلط طریقے سے نمٹنے کی کوشش کی گئی تو یہ چین ۔ امریکہ تعلقات کی بنیادیں ہلادے گا۔

تائیوان معاملہ چین کے بنیادی مفادات کا محور اور چین ۔ امریکہ سیاسی تعلقات کی بنیاد ہے، یہ چین۔ امریکہ تعلقات کی پہلی سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کرنا چاہئے۔

چھن  نے کہا کہ تائیوان معاملے پر سوال اٹھنے کی وجہ امریکہ ہے۔ چین کی جانب سے اس معاملہ پر امریکہ سے بات کر نے کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ کو چین کے اندرونی امور میں مداخلت بند کردینی چاہئے۔

چھن نے تائیوان بارے امریکہ کے دوہرے معیار کو چیلنج کرتے ہوئے متعدد سوالات بھی اٹھائے۔

چھن نے پوچھا کہ امریکہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی بات کیوں کرتا ہے جبکہ تائیوان معاملے پر چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام نہیں کرتا ؟

امریکہ چین سے کیوں کہتا ہے کہ وہ روس کو اسلحہ نہ دے جبکہ وہ 17 اگست کے اعلامیہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تائیوان کو اسلحہ فروخت کررہا ہے؟

امریکہ خفیہ طور پر "تائیوان کی تباہی کا منصوبہ" تیار کرتے ہوئے علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کا دعویٰ کیوں کر رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو تائیوان معاملے میں مداخلت کا حق نہیں ہے کیونکہ تائیوان ، چین کا اندرونی معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آبنائے کے دونوں اطراف کے آباد افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ چین انتہائی خلوص کا مظاہرہ جاری رکھے گا اور پرامن اتحاد کے حصول کی بھرپور کوششیں کرے گا لیکن چین تمام ضروری اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھے گا۔

انہوں نے زور دیا کہ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے چینی حکومت اور عوام کے پختہ عزم، مضبوط ارادے اور عظیم صلاحیت کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔