اقوام متحدہ (شِنہوا) امریکہ نے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کردیا ہے۔
قرارداد کے حق میں سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے 13 ووٹ پڑے۔ امریکہ نے مخالفت کی جبکہ برطانیہ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری کے لیے 5 مستقل ارکان برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکہ میں سے کسی کے بھی ویٹو نہ کرنے کی صورت میں سلامتی کونسل کے کم سے کم 9 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
الجزائر کی تیار کردہ قرارداد میں غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے شہریوں کے خلاف تمام حملوں کی مذمت کی گئی تھی۔
قرار داد میں فلسطینی شہری آبادی کی جبری نقل مکانی مسترد کرنے غزہ تک بغیر رکاوٹ انسانی رسائی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
قرارداد پر رائے شماری سے قبل اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا تھا کہ الجزائر کا مسودہ یرغمالیوں کے بارے میں معاہدے کی کوششوں کو متاثر کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک دوسری قرارداد تیار کررہا ہے جس میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کے عوض "عارضی جنگ بندی" کا مطالبہ کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ میں روسی مستقل مندوب ویسیلی نیبنزیا نے رائے شماری سے قبل کہا تھا کہ امریکہ، اسرائیل کو " قتل کا اجازت نامہ" دے رہا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے ارکان سے کہا کہ وہ امریکہ کی لاقانونیت کو روکیں۔