• Dublin, United States
  • |
  • May, 4th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ نئے دور میں چین کے ساتھ کام کرنے کا درست راستہ تلاش کرے، چینی سفیرتازترین

April 22, 2024

واشنگٹن (شِنہوا) چین کے سفیر نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ ملکر کام کرے اور باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور دونوں کے لئے مفید تعاون کے اصولوں کی بنیاد پر نئے دور میں پیشرفت کی درست راہ تلاش کرے۔

امریکہ میں چینی سفیر شائی فینگ نے ہارورڈ کینیڈی اسکول چائنہ کانفرنس 2024 کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہمیں تیز لہروں میں الگ ہونے کی نہیں بلکہ ایک ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ چین کا انتخاب واضح اور پختہ ہے، اندرون ملک، ہم چینی جدیدیت کے حصول پر توجہ دیں گے اور عالمی سطح پر ہم انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرہ تشکیل دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین کو جدید بنانے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرہ قائم کرنے کے لئے  پرامن عالمی ماحول اور ایک مستحکم چین-امریکہ تعلقات اہم ہیں۔

چینی سفیر نے کہا کہ چین ،امریکہ کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان شدہ اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کو تیار ہے تاکہ "سان فرانسسکو وژن" کو حقیقت کا روپ دیکر تعلقات کو مضبوط، مستحکم اور پائیدار ترقی کی راہ پر آگے بڑھایا جاسکے۔

شائی  نے چین ۔ امریکہ تعلقات کے حوالے سے 5 نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین مشترکہ طور پر ایک دوسرے سے متعلق درست رائے رکھیں ، اختلافات کو مؤثر طریقے سے حل کریں، باہمی فائدے مند تعاون میں پیشرفت کریں ، بڑے ممالک کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں اور اور عوامی تبادلوں کو فروغ دیں۔

چینی سفیر شائی نے کہا کہ چین ۔ امریکہ تعلقات پرانے دور میں واپس نہیں جاسکتے البتہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر اس کے روشن مستقبل کا آغاز کر سکتے ہیں۔ اس ضمن میں امید نوجوانوں سے ہے  جو زندگی، تخلیقی صلاحیتوں اور عمل کرنے کی خواہش کے مشہور ہیں۔

انہوں نے امریکی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ چین کا سفر کریں، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں دانشمندی کا مظاہرہ کریں اور دونوں ممالک کے درمیان تبادلے و تعاون کو فروغ دیں تاکہ ایک ایسا مستقبل تشکیل دیا جاسکے جس میں سب کے لیے دیرپا امن اور خوشحالی ممکن ہو۔

کانفرنس میں 300 سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں سیاسی، کاروباری اور تعلیمی حلقوں کے نمائندے، ہارورڈ یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طلباء کے ساتھ ساتھ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے چینی طالب علم بھی شامل تھے۔