لاس اینجلس (شِنہوا) امریکہ میں تعطیلات کے دوران زکام اور کووڈ 19 کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس پر ماہرین صحت نے سانس کی بیماریوں کے بیک وقت پھیلنے سے صحت کو لاحق خطرات پر تشویش ظاہر کی ہے ۔
ماہرین صحت کے مطابق اس اضافے کی کئی وجوہات ہیں جن میں تعطیلات کے اجتماعات، بڑی تعداد میں لوگوں کا ویکسین نہ لگوانا اور کورونا وائرس کی ایک نئی اور ممکنہ طور پر زیادہ متعدی قسم کا پھیلنا چاہیئے۔
امراض پر قابو پانے کے امریکی سنٹرز(سی ڈی سی )کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں موسمی زکام کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کے بیشتر حصوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔
سی ڈی سی کے تخمینے کے مطابق امریکہ میں رواں سیزن کے دوران اب تک زکام سے سے کم سے کم 53 لاکھ افراد بیمار ہوئے ہیں جس میں سے 54 ہزار اسپتال میں داخل ہوئے جبکہ 3 ہزار 200 افراد کی موت واقع ہو ئی۔
ادھرامریکہ میں ایک کورونا وائرس کی نئی قسم جے این1 تیزی سے پھیل رہی ہے جس کے سبب ملک میں کوویڈ 19 کے نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔
سی ڈی سی نے بتایا کہ جے این 1 اس وقت پھیلنے والی تیزترین قسم ہے اور امریکہ میں اس کا غلبہ ہے جبکہ اس وقت ملک بھر میں 44 فیصد سے زیادہ نئے انفیکشن اسی کے سبب ہورہے ہیں جو پہلے رپورٹ کردہ اعداو شمار سے 21.4 فیصد زائد ہے۔
امریکہ، واشنگٹن ڈی سی میں فیس ماسک پہنے ایک شخص نیشنل مال کے قریب سے گزررہا ہے۔ (شِنہوا)
سی ڈی سی کے مطابق جے این 1 نیوجرسی اور نیویارک سمیت شمال مشرقی علاقوں میں شدت اختیار کرچکا ہے جہاں یہ تقریباً 57 فیصد کیسز کا سبب ہے۔
جے این1 ایک اور ویرینٹ بی اے.2.86 ویرینٹ سے قریبی تعلق رکھتا ہے سی ڈی سی اس پر اگست سے نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ امریکہ میں اس کا پہلا کیس ستمبر 2023 میں سامنے آیا تھا۔
سی ڈی سی نے کہا کہ جے این 1 ممکنہ طور پر دیگر اقسام کی نسبت زیادہ متعدی ہے یا دیگر پھیلنے والی اقسام کی نسبت ہمارے مدافعتی نظام کو زیادہ بہتر انداز سے دھوکہ دیتا ہے۔