نیویارک (شِنہوا) کولوراڈو کے ایک ہم جنس پرست بار میں فائرنگ ختم ہو نے کے بعد وہاں سے 5 لاشیں نکالی گئیں تو یہ جگہ ایک مقتل گاہ کا منظر پیش کر رہی تھی۔ یہ مسلسل تیسرا سال ہے کہ امریکہ میں 600 سے زائد افراد کو گولیاں ماری گئی ہیں۔
این بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار دی گن وائلنس آرکائیو (جی وی اے) نے جمع کئے ہیں ۔ یہ ایک غیر نفع بخش تنظیم ہے، جو کہ امریکہ میں پھیلے آ تشیں اسلحہ کے تشدد پر نگاہ رکھتی ہے اور ان واقعات کا ریکارڈ اکٹھا کرتی ہے جس میں حملہ آور نے کم از کم 4 افراد کو گولی ماری ہو۔
گروپ کے مطابق کولوراڈو اسپرنگز کے کلب کیو میں ہفتہ کو ہونے والا ہلاکت خیز حملہ 2022 میں اس طرح کا 601 واں واقعہ تھا۔
دی گن وائلنس آرکائیو اپنے تجزیہ میں ہرقسم کے فائرنگ کے واقعات کو شامل کرتی ہے جس میں گھریلو تشدد، گھروں میں فائرنگ، گروہی تشدد وغیرہ شامل ہیں۔
دی گن وائلنس آرکائیو نے 2020 میں 610 اور گزشتہ برس 690 واقعات میں متعدد متاثرین پر فائرنگ کے واقات ریکارڈ کئے تھے۔ جیسے جیسے وبائی مرض میں کمی ہورہی ہے امریکہ میں ہلاکت خیز واقعات کی رفتارمیں اضافہ ہورہا ہے۔
2014 کے بعد سے بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات کی تعداد برقرار ہے ،اُس سال ایسے 273 واقعات ریکارڈ پر آئے تھے۔
نیو یارک شہر کے جان جے کالج آف کریمنل جسٹس کے اسسٹنٹ پروفیسر کرسٹوفر ہرمن کا کہنا ہے کہ ایک ہی کہانی، مختلف سال بہت افسوسناک بات ہے۔