نیویارک(شِنہوا) امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں افراط زر کی شرح کم ہورہی تاہم لوگ حقیقت میں ایسا محسوس نہیں ہوتا کیونکہ ضروریات زندگی کی بہت سی اہم چیزوں کی قیمتیں اب بھی انتہائی مہنگی ہورہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا کہ کہ لیبر ڈپارٹمنٹ انڈیکس کے مطابق گزشتہ 2 برس میں کرایہ اور بجلی کے بلوں میں 10 فیصد یا اس سے زائد اضافہ ہوا اور کار بیمہ پر اخراجات تقریباََ 40 فیصد بڑھے۔ خریدار سپرمارکیٹ میں پرائم اسٹیک سے لیکر گوشت کی خریداری میں کمی کرسکتے ہیں لیکن وہ پانی کے بل پر ایسا کرنے سے قاصر ہیں۔
ورجینیا ٹیک کے ماہر اقتصادیات اور پروفیسر ڈیوڈ بیری نے کہا ہے کہ ہمارے پاس اس بات کا تعین مشکل ہوتا جارہا ہے کہ کہاں کہاں کمی کرسکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر اخراجات میں کٹوتی بہت مشکل ہے ان میں بہت سی اشیاء گھریلو بجٹ کا ایک بڑا حصہ کھاجاتی ہیں۔ جون 2022 کے بعد سے مجموعی طور پر اشیائے صرف کے نرخ میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ افراط زر اپنی حالیہ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی گھرانوں کے لیے رہائش اب تک کا سب سے بڑا ماہانہ خرچ ہے۔ سی پی آئی میں رہائش کے اخراجات میں دو برس میں 13 فیصد اضافہ ہوا، اس میں کرایہ اور گھریلو بیمہ کے اخراجات شامل ہیں۔