• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 6th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ کوایشیا میں اپنی برتری کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے: فارن افیئرز میگزینتازترین

January 17, 2023

نیو یارک(شِنہوا)خارجہ امور بارے ایک موقرامریکی جریدے،فارن افیئرزمیگزین نے کہا ہے کہ گزشتہ ادوارکے مقابلے میں امریکہ کی عالمی طاقت کم ہو گئی ہے، جس سے واشنگٹن کے لیے دنیا کو ہدایت دینا اور ایشیا میں اپنی خود ساختہ صلاحیت کو برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔

 فارن افیئرزمیگزین میں شائع ایک مضمون میں  کہا گیاہے کہ اگرچہ کسی وقت امریکی برتری علاقائی استحکام کا ذریعہ تھی، لیکن یہ خیال کرنے کی بہت کم بنیاد ہے کہ یہ آج ہم آہنگی کو فروغ دےگی۔

 مضمون کے مطابق،حالیہ سالوں میں آںے والے دو صدوربارک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ نے  " اس امریکی طاقت کو غیر معینہ مدت تک سہارا دینے" کا کام اپنے ذمہ لیا،اور صدر جو بائیڈن نے وہیں سے کام شروع کیا جہاں سے دونوں صدور رخصت ہوئے تھے۔

جریدے نے لکھا کہ  بائیڈن نے امریکی فوج کی تعمیرمیں اضافہ کیا ، علاقائی لحاظ سے فوجی طاقت میں اضافے کے لیے سہولت فراہم کی ،اور مقامی ایشیائی طاقتوں کے ساتھ مل کر چین مخالف کنٹینمنٹ اتحاد کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی  چوائسز امن کے تحفظ کے تقاضوں کے خلاف ہیں۔ چینی معیشت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا، ہتھیاروں کی نہ ختم ہونے والی دوڑ میں شامل ہونا، بیجنگ کو گھیرے میں لینے کے لیے علاقائی ممالک کے ساتھ صف بندی کرنا، اور چھوٹے ممالک کو اس مطالبہ کے ساتھ  الگ کر دینا کہ وہ چین اور امریکہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں سے واشنگٹن کو ایشیا میں مزید قلیل مدتی طاقت مل سکتی ہے۔

مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ تاہم  یہ استحکام کی بجائے علاقائی ٹوٹ پھوٹ اور حتمی جنگ کا سامان ہے۔ امریکہ کی ایشیا پالیسی، اس وقت، ایک غیر تسلیم شدہ دوراہے پر ہے۔ واشنگٹن علاقائی امن کی حمایت کر سکتا ہے یا علاقائی بالادستی حاصل کر سکتا ہے، لیکن وہ یہ دونوں نہیں کر سکتا۔