شکاگو(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے سے پہلے امریکہ کی جانب سے ون چائنہ اصول کی حقیقی پابندی کی جانی چاہیے۔
شکاگو میں چینی قونصل جنرل ژاؤ جیان نےامریکی ریاست مینیسوٹا کے سب سے بڑے اخبار سٹار ٹریبیون میں شائع ہونے والے ایک دستخط شدہ مضمون میں کہاکہ 1949 کے بعد آبنائے تائیوان میں سیاسی تصادم چینی خانہ جنگی کا تسلسل تھا۔ ژاؤ نے کہا کہ لیکن دونوں فریقوں نے اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ چین صرف ایک ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے اوردوبارہ اتحاد کے لیے پرعزم ہیں، حالانکہ وہ ایسا کرنے کے طریقہ پر اختلاف رکھتے ہیں۔ژاؤ نے کہا کہ کشیدگی اس لیے پیدا ہوئی ہے کیونکہ تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام نے، اقتدار میں آنے کے بعد سے، ون چائنہ کے اصول کو کھلے عام چیلنج کیا اوروہ "ڈی سینکائزیشن" اور "بڑھتی ہوئی آزادی" کو آگے بڑھاتے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکومت نے ون چائنہ کے اصول کو مسلسل نظر انداز اور اسے کم اہمیت دی ہے، تائیوان کے ساتھ سرکاری رابطوں کو اپ گریڈ کیا اور ہتھیاروں کی فروخت کے ساتھ صرف تائیوان کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔