بیجنگ(شِنہوا)چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے چین کے پختہ عزم کا غلط اندازہ نہ لگائے۔ ان خیالات کا اظہارچینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے جمعہ کونیوز بریفنگ میں امریکی معاون وزیرخارجہ برائے امورمشرقی ایشیا وبحرالکاہل ڈینیل کرٹن برنک کے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے پر چینی ردعمل کے بارے میں بیان پرکیا۔ وانگ نے کہا کہ پیلوسی کے چینی تائیوان کے اشتعال انگیزدورے کے حوالے سے ہونے والے واقعات کا سیاق و سباق، وجوہات اور طریقہ بالکل واضح ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ ہی ون چائنہ کے اصول پراپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ گیا ہے، اوراس نے چین کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کو نقصان پہنچایا اوریہ کہ امریکی رہنما ہی ہیں جو تائیوان میں تائیوان کی آزادی علیحدگی پسند سرگرمیوں کی حمایت کرنے گئے ، نہ کہ چینی جو الاسکا کی آزادی کی حمایت کے لیے امریکہ گئے۔ وانگ نے کہا کہ امریکی اشتعال انگیزی پر چین کا سخت ردعمل معقول، قانونی اور جائز ہے جسے بین الاقوامی برادری نے بڑے پیمانے پرسمجھتے ہوئے اس کی حمایت کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے لیے، مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ وہ ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کرنے اور الزام ترشی کی بجائے دونوں ممالک کے درمیان موجود تین مشترکہ بیانات اورایک چین کے اصول سے رجوع کرے اور کسی بڑے بحران کو سر اٹھانے سے روکنے کے لیے لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کرے۔