امریکہ کا افریقی قرضوں کے لیے چین کو ذمہ دارٹھہرانا سرد جنگ کی ذہنیت ہے: اسکالرتازترین
September 02, 2022
لندن(شِنہوا) کولمبیا یونیورسٹی میں گلوبل انرجی پالیسی مرکز کے ماہر ہیری ورہوون نے کہا ہے کہ افریقی ممالک کے واجب الادا قرضوں میں اضافے کے لیے امریکہ کا چین کو ذمہ دارٹھہرانا اس کی سرد جنگ کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔
ورہوون نے شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ امریکہ کے لیے ایک مضبوط کیس ہے۔ امریکہ پہلے سے ہی ایسی چالیں چل رہا ہے جن کے ذریعے چین کو افریقی قرضوں میں اضافے اور قرضوں کے جال میں پھنسنے کا واحد ذمہ دار ملک قراردیا جارہا ہے۔
تاہم، ورہوون نے کہا کہ اعداد و شمار سے واضح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ دعوی بالکل درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حیران کن ہے۔ جب اعداد و شمار کا جائزہ لیتے ہیں تو یہ خیال کہ افریقہ کسی دوسرے قرض دہندہ کے مقابلے میں چین کا زیادہ مقروض ہے، بالکل غلط ثابت ہوتا ہے۔
مئی میں ورہوون اور یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے شعبہ سیاست وبین الاقوامی تعلقات کے اسکالر نکولس لیپولس کی جانب سے شائع ایک نئی تحقیق میں کہا گیا تھا کہ چینی قرضوں کی وجہ سے افریقی قرضوں میں اضافہ پچھلی دہائی میں دوسرے ممالک کے نجی قرض دہندگان کے قرضوں کے بوجھ کے مقابلے میں کم ہے۔