تہران(شِنہوا) ایران نے امریکہ پر زوردیا ہے کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی پر کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیےپابندیوں کا وطیرہ ترک کرتے ہوئے تعمیری طرز عمل کا مظاہرہ کرے۔
سرکاری خبرایجنسی ارناکےمطابق وزارت خارجہ کےترجمان ناصرکنعانی نے پیرکو ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے تہران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکی حکومت عدم مطابقت اور تضاد کا شکار ہے اور جوہری مذاکرات کو جاری رکھنے کے لیے اس کا کوئی سیاسی ارادہ نہیں ہے۔ترجمان نے کہا کہ جوہری معاہدے کی بحالی اور پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کوآرڈینیٹریورپی یونین کے ذریعے جاری ہیں، انہوں نے کہا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ایٹمی معاہدے پر بات چیت کا ایک اچھا موقع میسر آیا ۔ اس موقع پر تہران اور واشنگٹن کے درمیان مسائل اور بالواسطہ پیغامات کا تبادلہ ہوا۔ ناصرکنعانی نے کہا کہ ایران اب بھی ایک بہتر اور مضبوط معاہدے کے ساتھ ایک سازگار نتیجہ حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہم نے ممکنہ جوہری معاہدے سے متعلق یورپی یونین کے مجوزہ مسودے پر اپنا ردعمل پیش کر دیا ہے۔