• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 4th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ۔ یورپ تعاون سےکسی تیسرے فریق کو کانشانہ نہیں بنانا چاہئے، ترجمان وزارت خارجہتازترین

December 06, 2022

بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا  ہے کہ امریکہ اور یورپ کے درمیان تعاون کا ہدف  کسی تیسرے فریق کو نہیں بنانا  چاہئے۔

ماؤ نے  ایک باقاعدہ پریس بریفنگ میں  کہا کہ چین اپنے اندرونی معاملات میں امریکہ اور یورپی یونین کی مداخلت اورچین  کے خلاف کردار کشی کی مہم کو  سختی سے مسترد کرتا ہے۔

ماؤ نے کہا کہ ایک جانب  امریکہ اور یورپی یونین کا کہنا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی مرکزیت کے تحفظ پر توجہ مرکوز کریں گے لیکن دوسری جانب  یہی  امریکہ اور کچھ یورپی ممالک ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں جیسا کہ بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل اور ملکوں کے معاملات  میں  عدم مداخلت کو نظر انداز کیا ہے ۔

انہوں نے  چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے اور یہاں تک کہ عراق اور شام جیسے خودمختار ملکوں  کے خلاف انسانی حقوق کے نام پر جنگیں لڑی ہیں۔

ماؤ نے کہا کہ اگر کوئی اقتصادی جبر پر بات کرنا چاہتا ہے تو امریکہ نے عوامی سطح پر کئی ملکوں  کو مجبور کیا ہے کہ وہ چینی کمپنیوں کے تیار کردہ آلات کا استعمال بند کر دیں اور چین کے ساتھ تعاون کو روک دیں۔

امریکہ نے سی ایچ آئی پی ایس  اور سائنس ایکٹ متعارف کرایا ہے،  اپنے اتحادیوں کو چین کے خلاف معاشی غنڈہ گردی میں شریک  کیا ہے اور چین سے علیحدگی اور چین کو سپلائی چین منقطع کرنے کی کوشش کی ہے۔

 امریکہ کاافراط زر میں کمی کا قانون  یورپی کمپنیوں کو مجبور کرتا ہے کہ وہ اپنے پیداواری  ذرائع  کو امریکہ منتقل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب معاشی جبر کی واضح مثالیں ہیں۔