اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کونگ نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی جلد سے جلد روکوانے اور عام شہریوں کا قتل عام بند کرانے کیلئے مخلصانہ اور ذمہ دارانہ اقدامات کرے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران غزہ شہر کے الطبین سکول پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کی جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
انہوں نے زور دیا کہ فوجی کارروائیوں کے دوران شہریوں اور شہری ڈھانچے کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ یہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت سرخ لکیر ہے۔
ایسے سکولوں پر حملہ جہاں بڑی تعداد میں شہری پناہ لئے ہوئے ہیں گنھاونا فعل ہے۔
مندوب نے کہا کہ غزہ کے عوام کو فوری اور پائیداد جنگ بندی چاہیے اور یہ بین الاقوامی برادری کا وسیع اتفاق رائے ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 پر زور دیتے ہوئے امریکہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کا معاہدہ قبول کر لیا ہے لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے، انہوں نے امریکہ، جو ہتھیاروں کا سب سے بڑا سپلائر ہے پر زور دیا کہ وہ مخلصانہ اور ذمہ دارانہ اقدامات کرے۔
فو نے اس بات پر زور دیا کہ بگڑتی ہوئی صورتحال سے بچنے پر مبنی حل غزہ میں بغیر کسی تاخیر کے جامع اور پائیدار جنگ بندی کے حصول میں مضمر ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین غزہ میں لڑائی کے خاتمے، انسانی تباہی کو کم کرنے، دو ریاستی حل پر عمل درآمد اور مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی امن، استحکام اور سلامتی کے حصول کے لیے انتھک محنت کرے گا۔