واشنگٹن(شِنہوا) امریکہ میں چینی سفارتخانے نے صدر بائیڈن کی حکومت کی طرف سے چینی مصنوعات پر محصولات میں اضافے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مزید غلط راستے پر چل رہا ہے۔
سفارتخانے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے چین کے آٹو موبائلز،لیتھیم بیٹریز،سولر سیلز،اہم معدنیات اور سیمی کنڈکٹرز پر محصولات میں اضافہ سیکشن 301 ٹیرف کے جائزے کے عمل کا من مانی طریقہ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ اپنی غلطیوں کو سدھارنے کی بجائے مزید غلط راستے پر چل رہا ہے۔
انہوں ے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیو ٹی او نے واضح کیا ہے امریکہ کا سیکشن301 ڈبلیو ٹی او اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اقدام خود کو فائدہ پہنچائے بغیر دوسروں کو نقصان پہنچاتا ہے۔اس سے درآمد شدہ اشیا کی قیمت میں بے پناہ اضافہ ہو گا، امریکی کمپنیوں اور صارفین کو مزید نقصان ہو گا اور امریکی صارف کو مزیدادائیگی کرنا پڑے گی۔
ترجمان نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کے بانیوں میں سے ایک کے طور پر امریکہ نہ صرف ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی تعمیل میں ایک نمونہ بننے میں ناکام رہا ہے بلکہ ان کی خلاف ورزی کرنے میں بھی پیش پیش رہا ہے۔ ایسا کر کے امریکہ شاید ہی اس منصفانہ مقابلے کو مجسم کر سکے جس کا وہ چیمپئن بنتا ہے اور نہ ہی وہ بین الاقوامی برادری میں اپنی ساکھ برقرار رکھ سکتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران امریکہ نے اپنی یک قطبی بالادستی برقرار رکھنے کے لیے تجارتی مسائل کو سیاسی مقاصد کے لیے ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے اکثر یکطرفہ پابندیاں عائد کی ہیں، دفعہ 301 ٹیرف کے جائزے کے عمل کا غلط استعمال کیا، چین کی عام تجارتی، اقتصادی اور تکنیکی سرگرمیوں کے خلاف مہم چلائی ہے جو پاگل پن کی انتہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین کے خلاف غیر منصفانہ کارروائیاں امریکہ کی طاقت ثابت نہیں کرتیں بلکہ صرف یہ ظاہر کرتی ہیں کہ امریکہ خود اعتمادی کھو چکا ہے۔
اس طرح کے اقدامات سے امریکہ اپنے مسائل حل نہیں کر سکتا بلکہ اس سے عالمی صنعتی اور سپلائی چینز کے کام میں مزید رکاوٹیں آئیں گی۔
ترجمان نے کہا کہ یہ اقدامات چین کی ترقی اور بحالی کو نہیں روکیں گے بلکہ چینی عوام کو مزید عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کی ترغیب دیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ کا تازہ ترین اقدام یکطرفہ، سیاسی چالبازی اور تسلط پسند غنڈہ گردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام بائیڈن کے ان الفاظ "چین کی ترقی کو روکنے کی کوشش نہیں کرنا" اور "چین کے ساتھ ڈی کپلنگ نہیں چاہتے" کے بھی خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ ڈبلیو ٹی او قوانین کی سختی سے پابندی کرے اور محصولات میں اضافے کو فوری منسوخ کرے ۔ترجمان نے کہا کہ چین اپنے مفادات کے دفاع کے لیے پر ضروری اقدام کرے گا۔