بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں اومی کرون کی ذیلی قسم ایکس بی بی 1.5کے تیزی سے پھیلاؤکو دیکھتے ہوئے بروقت، کھلے اور شفاف طریقے سے کوویڈ-19کی معلومات اور ڈیٹا کا اشتراک کرے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے ان خیالات کااظہار پیرکو پریس بریفنگ کے دوران امریکہ کی جانب سے چین کے ساتھ متعلقہ معلومات اور ڈیٹا کےاشتراک سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں کوویڈ-19کی سب سے زیادہ تعداد موجود ہے،وانگ نے کہاکہ آل انفلوئنزا ڈیٹا شیئرنگ پر گلوبل انیشیٹو کے کوویڈ-19 اوپن سورس کے اعداد و شمار کے مطابق،وبا شروع ہونے کےبعد تین سالوں کے اندر تقریباً کوویڈ-19 کی تمام مختلف اشکال اور ان کی ذیلی اقسام امریکہ میں موجود ہیں۔
وانگ نے کہا کہ ایکس بی بی 1.5 امریکہ میں سب سے تیزی سے بڑھنے والا ورژن ہے اور ایک اندازہ کے مطابق 40 فیصد سے زیادہ کیسز اس قسم کے ہیں۔ چینی ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو عالمی ادارہ صحت اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ اپنے ملک میں پائے جانے والی کوویڈ-19وبا سے متعلق معلومات اور ڈیٹا کا بروقت، کھلے اور شفاف انداز میں اشتراک اور وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنا چاہیے۔