واشنگٹن(شِنہوا)امریکی ایوان نمائند گان نے صدر جو بائیڈن کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی کی عارضی معطلی کو کالعدم قرار دینے کے بل کی منظوری دے دی ہے۔
بل جسے اسرائیل سکیورٹی اسسٹنس سپورٹ ایکٹ کہا جاتا ہے، امریکی کانگریس کے ایوان زیریں نے 187 کے مقابلے میں 224 ووٹوں سے منظور کیا۔
توقع ہے کہ یہ بل ڈیموکریٹک اکثریت والی سینیٹ میں نہیں جائے گا کیونکہ ڈیموکریٹک قیادت نے اسے ایوان بالا میں نہ اٹھانے پرزوردیا ہے۔
ایوان نمائند گان نے رواں ہفتے صدر بائیڈن کےاسرائیل کو 35 سو بموں کی ایک کھیپ جن میں سے کچھ کا وزن 2ہزار پاؤنڈ تک تھا، کو روکنے کے حالیہ فیصلے کے جواب میں اس بل کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا تھا - صدر بائیڈن کو خدشہ تھا کہ یہ بم غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل کی متوقع بڑی فوجی کارروائی کے دوران گرائے جائینگے، جہاں اب تقریباً 14 لاکھ فلسطینیوں نے پناہ لے ر کھی ہے۔
اس کھیپ کی فراہمی کی معطلی نے کیپٹل ہل پر ریپبلکن قانون سازوں کو مشتعل کیا جنہوں نے بائیڈن انتظامیہ پر مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے قریبی اتحادی اسرائیل کو چھوڑنے کا الزام لگایا ہے۔
امریکی انتظامیہ نے ایک پالیسی بیان میں کہا ہے کہ اگر یہ بل صدر کے پاس آیا تووہ اس کو ویٹو کر دیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے یہ بل صدر کی موثر خارجہ پالیسی پر عمل درآمد کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرے گا، بیان میں اس بل کو اسرائیل کے بارے میں انتظامیہ کے طرز عمل کو دانستہ طور پر مسخ کرنے کا گمراہ کن ردعمل قرار دیا گیا۔