نیویارک (شِنہوا) امریکہ کی شمال مشرقی ریاست نیو یارک میں واقع بفیلو ایک دہائی کی مہلک ترین آفت سے بحال ہو نا شروع ہوگیا تاہم کئی دنوں سے یخ بستہ گھروں میں پھنسے لوگوں کی حالت زار میں کوئی فرق نہیں آیا ہے۔
اس کے علاوہ نہ ہی سڑکوں پر ابھی تک کوئی چہل پہل شروع ہوئی ہے۔اس نے گہری معاشی اور طبقاتی خلیج کو مزید گہرا کردیا جس نے طویل عرصے سے شہر کو جکڑرکھا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ 30 سے زائد افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔
یہ اپنے گھروں، گاڑیوں اور برف کے ڈھیر کے کنارے مردہ پائے گئے ۔
مفلوج کردینے والی ہوا اور شدید برف باری نے اختتام ہفتہ امدادی کاموں کی کوششوں کو معطل کردیا تھا۔ ایسے میں شہری رضاکار گروپس متحرک ہوئے اور انہوں نے زیادہ کمزور افراد کو بچانے اور ان کی نگہداشت کا کام کیا۔
رپورٹ کے مطابق درجن بھر رہائشیوں اور کمیونٹی رہنماؤں نے انٹرویوز میں کہا ہے کہ شہر میں ہلاکتوں کی تعداد سامنے آ نے سے سماجی مسائل بھی واضح ہو رہے ہیں۔
اس میں غربت، خوراک کی کمی ، ناقص رہائش اور حکومتی سرمایہ کاری کی کمی شامل ہے جس نے محنت کش طبقے، سیاہ فام اور بھورے ر نگ کی حامل آبادیوں میں زندگی کو بدتر بنادیا ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہرکیا کہ قریب ہی واقع امیر اور سفید فام مضافاتی علاقے زیادہ بہتر نظر آتے ہیں ۔ یہاں ردعمل بہتر طور پرمربوط ہے اور یہاں بجلی اور سڑکیں تیزرفتاری سے بحال ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں ایک مقامی فرد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ علاقہ نظام کی تفریق کا بری طرح شکار ہے اور اس کی بڑی وجہ غربت ہے، یہ لوگوں کی رنگت کی وجہ سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق بفیلو ملک کے غریب ترین شہروں میں سے ایک ہے، جو انتہائی الگ تھلگ ہے ۔ رواں سال اور وبائی امراض کے سبب یہ خاص طور پر بری طرح متاثر ہوا ہے۔