روم (شِنہوا)اٹلی میں چینی سیاحوں کی آمد بحال ہورہی ہے اور چین میں موسم بہار تہوار کی تعطیلات کے آغاز سے رواں سال آنے والے سیاحوں کی آمد "نئی بلندیوں" تک پہنچنے کا امکان ہے۔
اطالوی نیشنل ٹورسٹ بورڈ کی صدر اور سی ای او ایوانا جیلینک نے شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ تحریری انٹرویو میں کہا کہ موسم بہار تہوار کی تعطیلات روایتی طور پر چینی سیاحوں کی آمد میں عروج کے اوقات میں سے ایک ہے اور یہ بلاشبہ آمدہ مہینوں کے رجحانات کو سمجھنے کے لئے ایک اشارے کے طور پر کام کرے گی جو رواں سال 10 سے 17 فروری تک جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2023 کی دوسری ششماہی میں یورپ اور اٹلی میں چینی سیاحوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ رواں سال نئے سال کی تعطیلات کے دوران عالمی پروازوں میں اضافے اور چینی بیرون ملک جانے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافے جیسے سازگار عوامل بھی شامل ہیں۔
ایوانا جیلینک نے کہا کہ چین کی بیرونِ ملک سیاحت کے امکانات بہت زیادہ ہیں اور رواں سال اٹلی میں چینی سیاحوں کی تعداد 2019 میں قائم کردہ ریکارڈ تک پہنچنے اور اسے عبور کرنے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے سیاحتی مقامات کے طور پر دیکھے جانے والے شہر بلاشبہ روم، وینس، فلورنس اور میلان ہوں گے۔ دیگر مقامات جیسے جنوبی سمندر کے کنارے کے واقع ریزورٹس، الپائن خطے، وسطی اٹلی کے تاریخی دیہات اور تھرمل ریزورٹس چینی سیاحوں میں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اٹلی میں مختلف مقامات کے لئے چینی سیاحت بہت اہم ہے، جیسے 2019 میں اٹلی میں ایمیلیا - روماگنا خطے میں چینی سیاحوں کی آمد کی تعداد تیسرے نمبر پر تھی۔