مونٹریال، کینیڈا(شِنہوا) چین کے وزیربرائے حیاتیاتی ماحول وماحولیات اور اقوام متحدہ کے حیاتیاتی تنوع کنونشن کے فریقین کی کانفرنس (کاپ 15) کے 15ویں اجلاس کے صدر ہوانگ رن چھیو نے کہا ہے کہ چین کے طرزعمل اورحیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں کامیابیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ باہمی طور پرالگ نہیں ہیں کیونکہ انسان اور فطرت ہم نصیب تقدیر کا حامل معاشرہ ہے۔
چینی وزیر نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز یہاں کاپ 15کے دوسرے مرحلے میں چینی پویلین کے افتتاح کے موقع پرکیا۔
چینی پویلین 7 سے 18 دسمبر تک مختلف عنوانات کے ساتھ 26 سائیڈ ایونٹس کا انعقاد کرے گا۔ اس موقع پر ہونے والی پہلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہوانگ نے کہا کہ یہاں کی جانے والی کوششیں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ پرعالمی اتفاق رائے کو مزید مستحکم کریں گی اور "2020 کے بعد کے عالمی حیاتیاتی تنوع فریم ورک" تک پہنچنے میں مدد فراہم کریں گی،جومونٹریال میں میں 7سے 19 دسمبرتک جاری کاپ 15 کے دوسرے مرحلے کا اہم مقصد ہیں۔
ہوانگ نے کہا کہ چین نے زمینی ماحولیاتی نظام کی 90 فیصد اقسام اور اپنی 74 فیصد اہم محفوظ جنگلی حیات کی آبادی کو مؤثر طریقے سے محفوظ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے نئے جنگلات کا رقبہ دنیا میں پہلے نمبر پر ہے، اور 300 سے زیادہ نایاب اور خطرے سے دوچار جنگلی حیات کی آبادی کو بحال کیا گیا ہے۔