اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے خطرات کو کم کرنے کے لیے گلوبل ڈیجیٹل کمپیکٹ کی تجویز پیش کی ہے۔
اپنی پالیسی بریف کی پریزنٹیشن میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو بتایا کہ حکومتوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے خطرات کو کم کرنے اور انسانیت کی بھلائی کے لیے ان کے فوائد کو بروئے کار لانے کے طریقوں کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک گلوبل ڈیجیٹل کمپیکٹ میں اکٹھے ہونے کی فوری ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی)، ڈیپ فیکس اور بائیو انجینئرنگ جدید ترین تکنیکی ترقی کے صرف تین شعبے ہیں جو اپنی حدود سے باہر حکمرانی کی صلاحیتوں کی جانچ کر رہے ہیں۔یہ چیز تیز رفتار ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کو مزید اہم بنارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنریٹو اے آئی کی تعلیم کا مواصلات، کام کی دنیا او دیگر بہت سے شعبوں پر بہت زیادہ اثر پڑے گا۔ لیکن اس اثر کا مستقبل کسی کے لیے واضح نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتیں پیدا اور ختم ہو جائیں گی، اور دنیا کے کام کرنے کی نوعیت بدل جائے گی۔
انہوں نے خبردار کیاکہ اگرچہ اے آئی میں ترقی اور پیداواری صلاحیت کو ٹربو چارج کرنے کی صلاحیت ہے، پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کی جانب پیش رفت کو تیز کرتے ہوئے، اس سے سنگین اخلاقی چیلنجز بھی درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی کو ہتھیار بنانا ایک بہت بڑی تشویش کا معاملہ ہے۔