اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عوامی جمہوریہ کانگو ( ڈی آر سی) میں مونسکو کے نام سے مشہور اقوام متحدہ کے امن مشن نے جنوبی کیوو صوبے میں اپنی سرگرمیاں ختم کردی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے چیف ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ مونسکو نے اب اپنی سرگرمیاں شمالی کیوو اور اتوری صوبوں تک محدود کردی ہیں۔
ڈوجارک نے کہا کہ یہ انخلا گزشتہ دسمبر میں منظور شدہ سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2717 کے تحت کیا گیا ہے۔ ذمہ داریوں کے مطابق مونسکو کو اپریل کے اختتام تک جنوبی کیوو سے انخلا کرنا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ مشن کی ذمہ داریوں میں شہریوں کا تحفظ بھی شامل ہے جو اب صوبے جنوبی کیوو میں ختم ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے، فنڈز اور پروگرام جنوبی کیوو میں رہیں گے تاکہ وہ اپنے ذمہ دارداری کے مطابق معاونت فراہم کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا پہلا امن دستہ 2003 میں جنوبی کیوو میں تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اب تک ایک لاکھ سے زائد امن فوجی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
مونسکو کی سربراہ بنتو کیتا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنوبی کیوو میں شہریوں کی سلامتی اور تحفظ کی ذمہ داری اب کانگو کی دفاعی اور سیکیورٹی فورسز پر ہے۔
انخلا منصوبے کے تحت حکومت ان علاقوں میں اپنی موجودگی مستحکم کررہی ہے جہاں سے مشن کا انخلا ہورہا ہے۔
کیتا نے فوج اور پولیس کی معاونت کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے خواتین اور مردوں کو جمہوریہ کانگوبھیجا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے عزم، مہارت اور وسائل نے جنوبی کیوو میں امن و سلامتی میں نمایاں کردار ادا کیا ۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دسمبر 2023 میں جمہوریہ کانگو حکومت کی درخواست پر قرارداد نمبر 2717 منظور کی تھی۔