اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 78 ویں سیشن میں چین کی طرف سے تہذیبوں کے درمیان مکالمے کا عالمی دن منانے کی مجوزہ قرارداد کو متفقہ طور پر منظورکر لیا گیاہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ تمام تہذیبی کامیابیاں "انسان کی اجتماعی میراث" ہیں۔ قرارداد میں تہذیبوں کے تنوع کا احترام کرنے،عالمی امن کو برقرار رکھنے،مشترکہ ترقی اور انسانی فلاح و بہبود کوفروغ اور اجتماعی ترقی کے حصول میں تہذیبوں کے درمیان "مکالمے کے اہم کردار" پر زوردیاگیا ہے۔ قرارداد میں مختلف تہذیبوں کے درمیان"برابری کی بنیادپرمکالمے اور باہمی احترام" کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے عالمی تہذیبی اقدام کا بنیادی ماخذ قرار دیتے ہوئے 10 جون کو تہذیبوں کے درمیان مکالمے کا عالمی دن قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے فو کانگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے مکمل اجلاس میں قرارداد کا مسودہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ متعدد بحرانوں اور چیلنجز کے موجودہ تناظر میں، دنیا عدم استحکام اور تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے، جس نے انسانی معاشرے کو ایک مرتبہ پھر تاریخ کے دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے۔