اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین نے تنازعات سے متعلق جنسی تشدد پر اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے تنازعات کی روک تھام اور حل پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے تنازعات سے متعلق جنسی تشدد پر سلامتی کونسل کی کھلی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جنسی تشدد انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور چین جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی سختی سے مخالفت اور جنسی تشدد کی تمام کارروائیوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مشترکہ کوششیں کرتے ہوئے تنازعات میں جنسی تشدد کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے جامع اقدامات کریں اور خواتین کی بہبود، امن اور سلامتی میں نئی پیش رفت کو فروغ دیں۔
گینگ نے تنازعات کی روک تھام اور حل کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ تنازعات میں جنسی تشدد کو الگ سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صرف اشتعال انگیزی کے خاتمے اور امن کی بحالی کے ذریعے ہی خواتین اور بچے بنیادی طور پر نقصان سے بچ سکتے ہیں اور ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن کے حصول کے لیے ہمیں تنازعات کے سیاسی تصفیے پر عمل پیرا ہونا چاہیے اور مذاکرات، ثالثی اور سہولت کاری کی کوششوں میں اضافہ کرنا چاہیے۔ ہمیں حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کو عملی جامہ پہنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بنیادی وجوہات کو حل کرنے اور مشترکہ سلامتی کے حصول میں مزید سرمایہ کاری کرنے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔