اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے برکینا فاسو میں 30 ستمبر کو ہونیوالی بغاوت اور ملک کے علاقے ساحل میں سنگین علاقائی سلامتی کے چیلنجوں کے پیش نظر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ، بغاوت میں برکینا فاسوکے صدر پال ہنری سانڈاگو ڈمبیا کو معزول کیا گیا ہے۔
کونسل کے ارکان نے ایک بیان میں کہا کہ برکینا فاسو میں 8ماہ کے دوران دوسرا فوجی قبضہ افسوسناک ہے اور یہ استحکام کیلئے نقصان دہ ہے، اراکین نے مغربی افریقی ملک میں فریقین پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو بات چیت کے ذریعےحل کریں۔
برکینا فاسو میں رواں سال کی یہ دوسری بغاوت ہے۔ پہلی بغاوت میں 24 جنوری کو صدر روچ کابورے کا تختہ الٹ دیا گیا تھا اور ڈمبیا نے 16 فروری کو حلف اٹھایا تھا۔
کونسل کے اراکین نے مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری کی جانب سے ہر قسم کے تشدد اور لوٹ مار کے خاتمے کے مطالبے کا خیرمقدم کیا اور برکینافاسو میں آئینی نظام کی بحالی کی فوری ضرورت پر زور دیا۔انھوں نے علاقائی اور براعظمی ثالثی کی کوششوں کیلئے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔