اقوام متحدہ (شِنہوا) الجزائر، گیانا، جنوبی کوریا، سیرالیون اور سلووینیا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
ان کی دو سالہ مدت کا باضابطہ آغاز پیر سے ہوا تھا تاہم کرسمس اور سال نو کی تعطیلات کے سبب 2024 کے لئے منگل کونسل کا پہلا کام کا روز تھا۔
ان کی ذمہ داریوں کے آغاز کے موقع پر پرچم لگانے کی تقریب ہوئی۔
نئے ارکان 2025-2024 کے لئے منتخب ہوئے ہیں اور انہوں نے کونسل کے غیر مستقل البانیہ، برازیل، گیبون، گھانا اور متحدہ عرب امارات کی جگہ لی ہے۔
اقوام متحدہ میں فرانس کے مستقل مندوب نکولس ڈی ریویئر نے سلامتی کونسل کے نئے ارکان کا خیرمقدم کیا۔ جنوری میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت نکولس ڈی ریویئر کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں بیٹھنا ایک اعزاز اور ذمہ داری دونوں ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں مشرق وسطیٰ، مشرقی یورپ اور افریقہ میں علاقائی بحران بڑھ رہے ہیں۔ ہم آمدہ 2 سال میں آپ کے ساتھ ملکر کام کرنے، اس کونسل کی ذمہ داریوں پر عمل درآمد، عالمی امن و سلامتی کے تحفظ اور اقوام متحدہ کے منشور کا احترام کرتے ہوئے کثیر الجہتی کا دفاع کرنے کے منتظر ہیں۔
اقوام متحدہ میں گیانا کے مستقل مندوب کارلون روڈریگز برکیٹ نے وعدہ کیا کہ گیانا دنیا بھر میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کو یقینی بنانے میں کونسل کی "سرکردہ آوازوں" میں سے ایک ہوگا۔
سلامتی کونسل کے 15 ارکان ہیں جن میں سے 5 برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکہ مستقل ہیں۔
کونسل کی 10 غیر مستقل نشستیں جغرافیائی اعتبار سے مختص ہیں اور ہر سال 5 ارکان تبدیل ہوتے ہیں۔
سلامتی کونسل کو اقوام متحدہ کا طاقتور ترین ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ کونسل کی ذمہ داری عالمی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا ہے۔ یہ قانونی ضابطے پر مشتمل فیصلے کرنے پابندیاں عائد کرنے اور ریاستوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی اجازت دینے کا اختیار رکھتی ہے۔