اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل امینہ محمد نےکہا ہے کہ عالمی برادری کو چاہیئے کہ وہ تنازعات کی روک تھام اور قیام امن میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے کوششیں تیز کریں۔
امینہ محمد نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک کھلے مباحثے کو بتایا کہ گزشتہ 20 برسوں کے دوران ہر سطح پر خواتین کی شرکت نےہمارے امن اور سلامتی کے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس مباحثے کا موضوع مسلح گروہوں سے گھرے ہوئے علاقوں میں امن کےحصول کے لیے خواتین کی مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت اور قیادت کو ایک راستہ کے طور پر مستحکم بنانا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم شمولیت اور شرکت کے دروازے کھولتے ہیں تو ہم تنازعات کی روک تھام اور قیام امن کی خاطر ایک بڑا قدم آگے بڑھاتے ہیں۔
امینہ محمد نے کہا کہ کئی دہائیوں کے اس مشاہدے کےباوجود کہ صنفی مساوات ایک پائیدار امن اورتنازعات کی روک تھام کا راستہ فراہم کرتی ہے، ہم مخالف سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں،اس سے ترقی کاعمل سست پڑ رہا ہے۔
امینہ محمد کا کہنا تھا کہ 1995 اور2019 کے درمیان امن کے بڑےعمل کےدوران خواتین کی بحیثیت مذاکرات کار شمولیت اوسطاً صرف 13 فیصد ، ثالث کی حیثیت سے شمولیت 6 فیصد اور دستخط کنندگان کے طور پر 6 فیصد رہی۔