اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ نے 2024 کی انسانی ضروریات اور رسپانس پلان کا آغاز کیا ہے جس میں ضرورت مند 52لاکھ صومالیوں کی مدد کے لیے ایک ارب 60لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے بریفنگ میں کہا کہ عالمی ادارے نے اپنے شراکت داروں اور صومالیہ کی وفاقی اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر یہ کوشش کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پچھلے سال، صومالیہ کو متعدد آفات کا سامنا رہا جن میں تباہ کن خشک سالی، شدید بارشیں ،سیلاب اور نئی نقل مکانی شامل ہیں۔ صومالیہ میں لاکھوں لوگ بھوک اور غذائی قلت کا شکار بھی ہیں۔
ترجمان کے مطابق دفتر برائے رابطہ انسانی امور( او سی ایچ اے) نے ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 40 لاکھ سے زائد افراد جو ملک کی آبادی کا تقریبا ایک چوتھائی ہیں، اس وقت "شدید" غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں۔
خطرناک اعدادوشمار مزید بتاتے ہیں کہ 5 سال سے کم عمر کے ہر پانچ میں سے دو بچے "شدید غذائی قلت" کا شکار ہیں۔ مزید برآں، قوم اندرونی نقل مکانی کی سنگین صورتحال سے دوچار ہے اور تقریباً 38لاکھ افراد مختلف بحرانوں کی وجہ سے " بے گھر" ہو چکے ہیں۔