اقوام متحدہ (شِنہوا) چین کے ایک مندوب نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ملکوں خاص کر بڑے شراکت داروں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی مالی ذمہ داریوں کو بروقت اور مکمل طور پر پورا کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے یہ بات اقوام متحدہ کے داخلی انتظامی اور بجٹ امور بارے اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کے اہم سیشن کے آغاز پر خطاب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ رکن ملکوں کو اقوام متحدہ کے کام اور مینڈیٹ پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اپنے وعدوں پرعمل پیرا ہونا چاہیے۔
ڈائی بنگ نے کہا کہ زیادہ تر رکن ملکوں کی جانب سے بار بار مطالبات اورسیکرٹری جنرل کے جانب سے رکن ممالک کو اپنی تشویش پر منبی خطوط ارسال کرنے کے باوجود اقوام متحدہ کی مالیاتی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔
کیونکہ ایک بڑے شراکت دار پر طویل عرصے سے بقایاجات موجود ہیں جو اقوام متحدہ کے مالی بحران کی بنیادی وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ فعال طور پر اپنی مالی ذمہ داریاں پوری کی ہیں اور رواں سال کے بجٹ میں اپنا حصہ مکمل طور پر ادا کرچکا ہے۔
انہوں نےکہا کہ چین تمام فریقین سے وسیع تر مشاورت کرنے اور ہر ایک کی جیت پر مبنی تعاون کے لیے کوشش کرنے کا کہتا رہے گا ۔ چین سمجھتا ہے کہ پروگرام کی منصوبہ بندی میں رکن ملکوں کے اصول پر عمل کرنا اور رکن ممالک کے جائز مفادات اور خواہشات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔