اقوام متحدہ(شِنہوا)افغانستان کیلئے اقوام متحدہ کے ایک ایلچی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور اس کے انسانی ہمدردی کے شراکت دار طالبان کے زیرانتظام حکومت کی جانب سے انسانی ہمدردی کی غیر سرکاری تنظیموں میں خواتین کے کام کرنے پر پابندی کے فیصلے کے باوجود افغان عوام کو زندگی بچانے والی خدمات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہیں۔
افغانستان کیلئے اقوام متحدہ مشن کے سربراہ اور انسانی ہمدردی امور کے رابطہ کار رمیز الکباروف نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ افغان عوام کی انسانی ضروریات بہت زیادہ ہیں اور یہ ضروری ہے کہ ہم یہاں اپنا قیام اور خدمات کی فراہمی جاری رکھیں۔
رمیز الکباروف نے زور دیکر کہا کہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق بالکل محفوظ رہیں ، مزید کہا کہ یہ انسانی ہمدردی کی کارروائی کا ایک اہم اور ناقابل تردید عنصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ خواتین کی شرکت کے بغیر ایک جامع انسانی کارروائی کی فراہمی ممکن ہے۔
الکباروف نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کی کوششیں کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈنیٹر مارٹن گریفتھس آمدہ ہفتوں میں افغانستان کا دورہ کریں گے۔