ڈھاکہ (شِنہوا) چین اور بنگلہ دیش کے حکام نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ملاقات کی ہے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان انسانی وسائل کی ترقی کے تعاون کو فروغ دینے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے چین۔بنگلہ دیش انسانی وسائل کی ترقی بارے تعاون کے فورم اور چینی حکومت کے تربیتی پروگراموں کے شرکاء کے ری یونین کے موقع پر بات چیت کی جس کا اہتمام بنگلہ دیش میں چینی سفارت خانہ نے کیا تھا۔
شرکاء نے کہا کہ اس تربیتی پروگرام سے ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے اور چین کے بارے میں ان کے علم میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت تعاون کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں۔
بنگلہ دیش کی وزارت صحت اور خاندانی بہبود، وزارت تعلیم، آفات سے نمٹنے اور ریلیف کی وزارت، بجلی، توانائی اور معدنی وسائل کی وزارت کے ساتھ ساتھ دیگر ایجنسیوں کے عہدیداروں نے تربیتی کورسز حاصل کرنے کے اپنے تجربے اور مختلف شعبوں میں مستقبل میں تعاون کے لیے خیالات کا تبادلہ کیا۔
وزارت خزانہ کے ماتحت اقتصادی تعلقات ڈویژن کے ایڈیشنل سیکرٹری اور ونگ چیف محمد شہریار قادر صدیقی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے کہا کہ چین بنگلہ دیش کا بہت بہترین دوست ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین ہماری بہت مدد کر رہا ہے۔ ہم اپنے حکام کو نہ صرف مختلف شعبوں میں سیکھنے کے لیے بلکہ چین کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے لیے چین بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ سیکھ سکیں اور بنگلہ دیش میں کام کے دوران اپنی مہارت اور اپنے علم کو پھیلا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فورم بنگلہ دیشی حکام کے لیے ایک اچھا موقع ہے کہ وہ بنگلہ دیش کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
یقینی طور پر یہ ری یونین تمام شرکاء کو ایک دوسرے کے ساتھ اچھے روابط رکھنے اور اپنے کام کے شعبوں میں قریب سے کام کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
بنگلہ دیش میں چینی سفارت خانہ کے اقتصادی اور تجارتی مشیر سونگ یانگ نے شِنہوا کو بتایا کہ تربیتی پروگرام بہت با معنی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ ہمارے دونوں فریقوں کے درمیان مضبوط تعاون اور خاص طور پر انسانی وسائل میں تعاون کا اظہار ہے۔