تہران(شِنہوا) ایران نے سات سال کی بندش کے بعد سعودی عرب کے شہر جدہ میں اپنا قونصلیٹ جنرل اور اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا نمائندہ دفتر باضابطہ طور پر دوبارہ کھول دیا ہے۔
یہ بات ایرانی وزارت خارجہ نے جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہی۔
بیان میں کیا گیا کہ اس سلسلے میں گزشتہ شام کو افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں ایران کے نائب وزیر خارجہ علی رضا بگدیلی، ریاض میں ایرانی سفارت خانے کے نگران حسن زرنیگر، ایران کے حج و زیارت کے ادارے کے سربراہ عباس حسینی اور جدہ میں سعودی وزارت خارجہ کے دفتر کے سربراہ مازن بن حمد الحمودی نے شرکت کی۔
بیان کے مطابق او آئی سی میں ایران کے نمائندہ دفتر نے 2022 میں عراق کی میزبانی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کئی نشستوں پر مشتمل بات چیت کے بعد اپنا کام شروع کیا تھا اور ملک کے قونصلیٹ جنرل نے بھی اس سال کے شروع میں ایرانیوں کی حج کی سہولت کے لیے کام شروع کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان چینی ثالثی کے معاہدے کے تحت دو طرفہ تعلقات کی بحالی پر اتفاق کے تقریباً تین ماہ بعد منگل کے روز ایران نے ریاض میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھولا۔