تہران(شِنہوا)ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور جرمن چانسلر اولف شولز نے علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال میں دو طرفہ تعلقات کو فورغ دینے کیلئے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
ایرانی صدارتی دفتر کی ویب سائیٹ پر جاری بیا ن کے مطابق ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے صدر پزشکیان نے ایران اور یورپی ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلئے رکاوٹیں ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ ایران جرمنی سمیت تمام یورپی ممالک کیساتھ باہمی دوستی ،اعتماد سازی اور احترام پر مبنی تعلقات بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی اور عالمی امن ،استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنا اور اس میں بہتری ایران کی اہم پالیسیوں میں شامل ہے۔
انہوں نے اسرائیل پر غزہ میں جرائم اور نسل کشی جاری رکھنے، بین الاقوامی معاہدوں اور قانون کی خلاف ورزی کرنے اور علاقائی سلامتی اور عالمی امن کے لئے سنگین چیلنجز پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے یورپی ممالک خاص طور پر جرمنی پر زور دیا کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی حمایت کرنے کے بجائے اسے ختم کرنے میں موثر کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایران ہمیشہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط کی پاسداری کو اپنا فرض سمجھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ایران تمام ممالک کے ساتھ بات چیت کے فروغ کا خیرمقدم کرتا ہے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے لیکن وہ دباؤ ، پابندیوں ، جبر اور جارحیت کے سامنے کبھی نہیں جھکے گا اور بین الاقوامی قانون کے مطابق جارحیت پسندوں کو جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
اس موقع پر جرمن چانسلر نے پزشکیان کو ایران کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ان کا ملک تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے اور دنیا کے بارے میں علاقائی امن اور سلامتی کو یقینی بنانا جرمنی کے نقطہ نظر کی ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے غزہ میں فوری طور پر تشدد کو روکنے اور جنگ بندی تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا۔