ادیس ابابا (شِنہوا)افریقی یونین (اے یو) کے ایک سینئرعہدیدار نے کہا ہے کہ افریقہ میں تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت میں چین اور افریقہ کا تعاون "بہت اہم" ہے جو افرادی قوت کی ترقی میں ایک کردار کا حامل ہے۔
افریقی یونین کمشنر برائے اقتصادی ترقی، تجارت، سیاحت، صنعت اور معدنیات البرٹ موچانگا نے شِنہوا سے گفتگو کے دوران افرادی قوت کی ترقی میں چین۔ افریقہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے بڑی توقعات ظاہر کیں۔
ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین کے صدر دفتر میں افریقی یونین ایگزیکٹو کونسل کے 44 ویں عام اجلاس کے موقع پر موچانگا نے شِنہوا کو بتایا کہ چین اور افریقہ کا تعاون بہترین انداز میں جاری ہے اور ہمارے درمیان مسلسل رابطے اور تعاون کے لئے لائحہ عمل موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بہت سے نوجوان طلباء چین میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے وظائف سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ جامعات میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور دیگر تکنیکی اور پیشہ ورانہ کالجز میں زیرتعلیم ہیں۔
افریقی یونین کے کمشنر نے افریقہ میں افرادی قوت بڑھانے میں چین کے ساتھ تعاون کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیمی شعبے میں چین-افریقہ تعاون بہت اہم ہے اور ہم اسے جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جبکہ افریقہ کی افرادی قوت کی بہتری میں چین کا تعاون انہتائی اہم ہے جہاں براعظم کے نوجوانوں کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہےجس نے بالآخر افریقہ کی سماجی و اقتصادی ترقی میں حصہ لینا ہے۔
افریقہ کے لیے اقوام متحدہ کے اقتصادی کمیشن کے ایگزیکٹو سیکریٹری کلیور گیٹ نے کہا کہ 2030 تک دنیا بھر میں ہر دو میں سے ایک نوجوان افریقی ہو گا تاہم آبادی کی بدلتی نوعیت کے باوجود افریقی ترقی میں حصہ لینے والی افرادی قوت اہم ہنر کی حامل نہیں ہے۔