تالوقان (شِنہوا) دیہی بحالی اور ترقی کے صوبائی ڈائریکٹر ملا عظمت نور محمد نے کہا ہے کہ حکام نے افغانستان کے شمال مشرقی صوبہ تخار میں پانی کی فراہمی کا نیٹ ورک کھول دیا ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ 2 کروڑ 4 لاکھ افغانی (2 لاکھ 41 ہزار 220 امریکی ڈالرز) کی لاگت سے یہ نیٹ ورک متعدد دیہاتوں میں 700 خاندانوں کو صاف پانی فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت صوبے بھر میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرتی رہے گی۔
افغانستان برسوں سے خشک سالی کا شکار ہے جبکہ دارالحکومت کابل سمیت کئی شہروں اور صوبوں کو پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے نگران انتظامیہ دیہی علاقوں میں کنویں کھودنے کے علاوہ دریائے پنج شیر کے کچھ حصے کو کابل کی جانب موڑنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔