کینبرا(شِنہوا) آسٹریلوی سینیٹر جارڈن سٹیل جان نے حکومت کے جوہری آبدوز کے معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
نام نہاد آکوس سہ فریقی سیکورٹی پارٹنرشپ کے تحت، مارچ کے اوائل میں آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز،امریکی صدرجو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے مشترکہ طور پرآسٹریلیا کو جوہری آبدوزوں کی فراہمی کااعلان کیاتھا۔
مقامی میڈیا کے ایک تخمینہ کے مطابق 2050 کے وسط تک اس معاہدے پر 268 ارب سے 368 ارب آسٹریلین ڈالر (178 ارب سے 245 ارب امریکی ڈالر) لاگت آئے گی۔ آکوس کلاس کی آٹھ آبدوزیں جنوبی آسٹریلیا کے دارالحکومت ایڈیلیڈ میں تیار کی جائیں گی،پہلی آبدوز2042 تک مکمل ہو گی۔
پارلیمنٹ میں حالیہ دنوں میں کی گئی تقریر میں، گرینز پارٹی کے رکن، اسٹیل جان نے معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ خارجہ پالیسی کے سب سے تباہ کن فیصلوں میں سے ایک ہے جو کسی آسٹریلوی حکومت نے کیا ہے۔