• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

آسٹریلوی سائنس دانوں نے ناقابل تشخیص چھاتی کے ٹیومر میں بائیومارکرز دریافت کرلئےتازترین

February 02, 2024

سڈنی (شِنہوا) آسٹریلوی سائنسدانوں نے فیلوڈس ٹیومر کے نئے بائیو مارکرز دریافت کیے ہیں جو چھاتی کے نایاب اور ناقابل تشخیص ٹیومر میں مبتلا خواتین کو بہتر علاج کی سہولت فراہم کرسکتے ہیں۔

جرنل آف پیتھالوجی میں شائع شدہ تحقیق میں گاروان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کے اسکالرز نے فیلوڈس ٹیومر کو دوسروں سے الگ کرنے کے لیے ڈی این اے میتھیلیشن کلاسیفائر تیار کیا ہے۔

فیلوڈس ٹیومر زیادہ ترنرم ہوتے ہیں اس کی تعداد چھاتی کے ٹیومر میں ایک فیصد سے بھ کم ہوتی ہے تاہم یہ 10 فیصد تک مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس نایاب ٹیومر کی مالیکیولر بنیاد بارے بہت کم علم ہے جس کی وجہ موجودہ تشخیص بنیادی طور پر ہسٹولوجیکل تشخیص پر مبنی ہوتی ہے۔

مقالے کے شریک سینئر مصنف اور گاروان میں ڈی این اے میتھیلیشن بائیومارکر گروپ کی سربراہ روتھ پیڈسلے نے بتایا کہ مروجہ طریقہ کار کے تحت مائیکرواسکوپ سے سیلولر خصوصیات کا تجزیہ کرکے فیلوڈس ٹیومر کی تشخیص کی جاتی ہے تاہم اس تکنیک سے سیلولر فائبروڈینوما، سارکوما یا میٹاپلاسٹک چھاتی کے سرطان کی غلط تشخیص کے طور پر ہوسکتی ہے کیونکہ ان ٹیومر کی اقسام ایک جیسی ہیں۔ تاہم ان کے بڑھنے کی شرح، وجوہات اور طریقہ علاج مختلف ہے۔

روتھ پیڈسلے نے کہا کہ ہمارا ایپی جینیٹک نقطہ نگاہ ڈی این اے میتھیلیشن پیٹرن کو سامنے رکھتا ہےاور روایتی پیتھالوجی میں نئی معلومات کا اضافہ کرتا ہے۔