• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 27th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

آسٹریلوی سائنس دانوں نے محبت کو سمجھنے اہم کامیابی حاصل کرلیتازترین

January 10, 2024

کینبرا (شِنہوا) آسٹریلوی محققین نے پہلی بار اس بات کی پیمائش کی ہے کہ کس طرح انسانی دماغ اپنے پیاروں کو کسی شخص کی توجہ کا مرکز بناتا ہے۔

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی (اے این یو)، یونیورسٹی آف کینبرا (یو سی) اور یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا (یو این آئی ایس اے) کی ایک ٹیم نے دماغ کے طرزعمل کے نظام (بی اے ایس) اور رومانوی محبت کے درمیان تعلق دریافت کیا۔

محققین کی ٹیم نے ایسے  1 ہزار 556 بالغ نوجوانوں سے سروے کیا جنہوں نے اپنے ساتھی کے جذباتی رد عمل، ان کے جانب رویے اور محبت کرنے کے عمل کو بہترطور پر سمجھنے کی کوشش میں اپنے پیاروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے "محبت میں" مبتلا ہوئے تھے۔

انہوں نے دریافت کیا کہ جب کوئی شخص محبت میں مبتلا ہوتا ہے تو دماغ مختلف ردعمل ظاہر کرتا ہے، جس سے پیارے ان کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔

یو سی اور یونیورسٹی ایس اے سے تعلق رکھنے والے فل کاواناگ نے ایک میڈیا ریلیز میں بتایا کہ نئے نتائج سے ظاہرہوتا ہے کہ رومانوی محبت کا تعلق رویے کے ساتھ ساتھ جذبات میں تبدیلی سے بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم رومانوی محبت میں آکسیٹوسن کے کردار کو جانتے ہیں کیونکہ جب ہم اپنے پیاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں تو اس کی لہریں ہمارے اعصابی نظام اور خون کے بہاؤ میں گردش کرتی ہیں۔

ڈوپامائن کے ساتھ آکسیٹوسن کے امتزاج کی وجہ سے  پیارے خاص اہمیت رکھتے ہیں، ڈوپامائن ایک ایسا کیمیکل جسے ہمارا دماغ رومانوی محبت کے دوران خارج کرتا ہے۔