• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 28th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

آسٹریلوی محققین نے آٹزم اور تناؤ کے باعث خرابی کے درمیان تعلق دریافت کرلیاتازترین

May 09, 2024

کینبرا(شِنہوا) آسٹریلوی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آٹزم میں مبتلا افراد میں پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی) پیدا ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق کے دوران آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی (اے این یو) اور یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ (یو کے) کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر (اے ایس ڈی) میں مبتلا افراد پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کا شکار ہوتے ہیں۔

پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر ایک ذہنی اور طرزعمل کی حالت ہے جو عمومی طور پر کسی تکلیف دہ واقعے کا سامنا کرنے کے بعد پیدا ہوتی ہےاور یہ مہینوں بلکہ بعض صورتوں میں کئی سال تک رہ سکتی ہے جس میں منشترخیالات آنا ، صدمے سے متعلق بتانے میں پریشانی، ماضی کی یادیں ، کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے اور سونے میں دشواری شامل ہیں۔

تحقیق سے پتہ چلا کہ آٹزم اسپیکٹرم میں مبتلا افراد معمولی تناؤ جیسے غیرمعمولی شور یا غیر معروف ماحول میں داخل ہونے سے بھی پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کا شکار ہوسکتے ہیں۔

اے این یو کے جان کرٹن اسکول آف میڈیکل ریسرچ سے منسلک اس مطالعے کی مرکزی مصنف شام العابد نے بتایا کہ آٹزم میں مبتلا افراد میں پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر سے متعلق انتہائی حساسیت کو سمجھنا علاج کے لئے اہم ہے۔

انہوں نےایک اخباری اعلامیہ کہا کہ آٹزم میں پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کی تشخیص کرنا فی الحال ایک مشکل امر ہے۔

اگر ہم بنیادی میکانزم سے متعلق تھوڑا بہت بھی سمجھ سکتے تو یہ اس بات کو یقینی بنانے میں ایک طویل سفرطے کرے گا کہ لوگ ان علامات کو مناسب طریقے سے منظم کر رہے ہیں۔

وفاقی حکومت کے مطابق 2 لاکھ سے زائد آسٹریلوی باشندوں میں آٹزم کی تشخیص کی گئی ہے یہ ایک نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر ہے جس میں رابطوں میں مشکلات، محدود اور تکرار کا طرز عمل پایا جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر تکراری رویئے اور آٹزم کے دیگر بنیادی خصوصیت میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے ۔ اس کے لئے آٹزم میں پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر سے متعلق بہتر آگاہی پر زور دیا گیا ہے۔