سیم ریپ، کمبوڈیا(شِنہوا) آسیان پلس وزرائے دفاع کا نواں اجلاس (نواں اے ڈی ایم ایم پلس ) بدھ کو یہاں ہوا جس میں خطے اور دنیا میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ "ہم آہنگ سلامتی کے لیے یکجہتی" کے موضوع کے تحت ہونے والے اجلاس میں آسیان اور اس کے مذاکراتی شراکت داروں بشمول آسٹریلیا، چین، بھارت، جاپان، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، روس اور امریکہ کے وزرائے دفاع نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمبوڈیا کے وزیراعظم سمڈیچ ٹیچو ہن سین نے کہا کہ یہ اجلاس بڑھتی ہوئی غیریقینی صورتحال، تیز رفتار تبدیلیوں، پیچیدگیوں اور عالمی سلامتی واقتصادی صورتحال میں موجودہ اتارچڑھاؤ کے پس منظر میں ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور تناؤ میں اضافے کوویڈ-19 کی وبا کے خلاف مسلسل کوششوں ، خوراک اور توانائی کے بحران، عالمی معاشی بدحالی اور جنگ نے صورتحال کومکمل ہنگامہ خیز بنادیا ہے۔
ہن سین نے کہا کہ دنیا واضح طور پر ایک نازک موڑ پر ہے کیونکہ متعدد پیچیدہ بحران دنیا کے بہت سے ممالک کے امن، استحکام اور ترقی کی بنیادوں کے لیے سنگین خطرات پیدا کر رہے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ درحقیقت، کثیرالجہتی کا زوال ہم سب کو نقصان پہنچارہا ہے۔