• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

عرب عہدیدار کا چین-عرب تعاون میں اضافے کا خیر مقدمتازترین

December 09, 2023

قاہرہ(شِنہوا) عرب لیگ فار اکنامک افیئرز کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل علی بن ابراہیم المالکی نے کہا ہے کہ عرب خطے اور چین کے درمیان  وسیع تعاون موجود  ہے اور فریقین توانائی اور بنیادی ڈھانچے سمیت مختلف شعبوں میں 200 سے زیادہ میگا منصوبوں پر عمل درآمد کررہے ہیں۔ علی بن ابراہیم المالکی نے شِنہوا کو دیے گئے  ایک انٹرویو میں  کہا کہ دونوں فریق چین-عرب ٹیکنالوجی پارٹنرشپ  فریم ورک کے تحت تکنیکی جدت کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ ایکشن پلان پر مشترکہ طور پر عمل درآمد کر رہے ہیں تاکہ چین کے تکنیکی فوائد سے پوری طرح استفادہ کیا جا سکے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عرب اور چین کے نجی شعبوں کے درمیان بہت سے منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے المالکی نے کہا کہ پانچویں جنریشن کمیونیکیشن (5جی) میں چینی کمپنیاں کئی عرب ممالک کی اہم شراکت دار بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  خاص طور پر عرب ممالک کے انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو ترجیح دینا عرب چین تعاون کے لیے ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں نئی بندرگاہوں کی ترقی اور 5جی نیٹ ورکس، اے آئی، خلا، پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی اور ای کامرس جیسے ہائی ٹیک شعبوں میں تعاون  میں اضافہ شامل ہے۔ عرب لیگ کے عہدیدار نے کہا کہ  زمین کا انحطاط عرب ممالک اور چین دونوں کے لیے  ایک بڑا ماحولیاتی مسئلہ ہے۔ دونوں اطراف نے مستقبل قریب میں مطالعے اور تحقیق اور منصوبوں پر تعاون کے لیے شراکت داری قائم کرنے میں باہمی دلچسپی کا اظہار کیا۔ ان کوششوں کا حتمی مقصد نہ صرف عرب ممالک بلکہ چین کو بھی فائدہ پہنچانا ہے۔