بغداد(شِنہوا)عراق میں نئے صدر کے انتخاب کیلئے شیڈول پارلیمنٹ اجلاس سے قبل بغداد کے قلعہ بند گرین زون پر 9 راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ راکٹ کے ٹکڑے لگنے کے باعث زون میں کچھ سیکورٹی اہلکار اور عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ گرین زون میں پارلیمنٹ، عراقی اعلیٰ حکام کی رہائش گاہیں اور غیر ملکی سفارتخانے سمیت اہم سرکاری عمارتیں واقع ہیں۔
یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب گزشتہ سال 10 اکتوبرکو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے ایک سال بعد نئی حکومت کی تشکیل شروع کرنے کیلئے پارلیمنٹ ملک کے نئے صدر کے انتخاب کیلئے اجلاس بلانے کی تیاری کر رہی تھی۔
28 ستمبر کو جب پارلیمنٹ کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا اورپارلیمنٹ کے سپیکر محمد الحلبوسی کے استعفیٰ کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد نامعلوم عسکریت پسندوں نے گرین زون پر 3 راکٹ فائر کیے تھے۔
عراق میں گزشتہ مہینوں میں شیعہ عالم دین مقتیٰ الصدر اور 2021ء کے پارلیمانی انتخابات کی سب سے بڑی فاتح جماعت صدارسٹ تحریک شیعہ پارلیمانی پارٹیوں کے گروپ رابطہ فریم ورک( سی ایف)میں ان کی شیعہ پارلیمانی جماعتوں کے حریفوں کے مابین سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
الصدرنے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن الصدرکی جانب سے اپنے پیروکاروں کو جون میں پارلیمنٹ سے علیحدگی کا حکم دینے کے بعد سب سےبڑا بلاک بننے والی سی ایف پاریٹیز نے ان کے مطالبات کو مسترد کر دیا تھا۔