اقوام متحدہ (شِنہوا) چین کے ایک مندوب نے عراق میں داعش کے جرائم کی تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیم پر زور دیا ہے کہ وہ شدت پسند گروپ کے مجرمانہ شواہد جلد از جلد حوالے کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا کہ چین گزشتہ 6 ماہ کے دوران داعش کے جرائم کے احتساب کو فروغ دینے والی اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم (یو این آئی ٹی اے ڈی) کی پیشرفت خاص طور پر کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کی مبینہ ترقی اور استعمال کے علاوہ داعش کی جانب سے ثقافتی ورثے کو تباہ کرنے بارے نئے شواہد کو سراہتا ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین عراقی عدلیہ کی استعداد کار بڑھانے اور عراقی عدالتوں کے ڈیجیٹلائزیشن کے کام کی حمایت میں "یو این آئی ٹی اے ڈی" کی فراہم کردہ فعال مدد کو بھی سراہتا ہے۔
گینگ نے کہا کہ ہم پیشرفت کا اعتراف کرتے ہوئے یہ بھی امید کرتے ہیں "یو این آئی ٹی اے ڈی" کی طرف سے جمع کردہ کافی شواہد جلد از جلد دہشت گردوں کا احتساب کرنے کے لئے ٹھوس کارروائیوں میں تبدیل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے ممالک کے ساتھ شواہد کا تبادلہ کرتے وقت "یو این آئی ٹی اے ڈی" کو عراقی حکومت سے پیشگی رضامندی حاصل کرنا ، شفافیت اور عدم امتیاز کے اصولوں پر عمل کرنا ہو تا ہے۔ چین کو امید ہے کہ ٹیم عراق کے ساتھ مکمل مشاورت کرے گی تاکہ فوری طور پر تکمیل کی حکمت عملی تیار کی جاسکے جس میں سلامتی کونسل کی طرف سے نظر ثانی کے لئے پیش کیا جانے والا ٹائم فریم بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ عراق انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی کوششوں میں سب سے آگے ہے لہذا بین الاقوامی برادری کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور دہشت گرد قوتوں کا احتساب کرنے میں عراق کی حمایت جاری رکھنی چا ہئے۔