کوالالمپور(شِنہوا)ملائیشیا کے وزیر سرمایہ کاری، تجارت و صنعت تینگکو ظفرال عبدالعزیزنے کہا ہے کہ عوامی رابطوں نے ملائیشیا اور چین کے مشترکہ روابط میں جان ڈال دی ہے جس سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں۔
بیلٹ اینڈ روڈانیشیٹو (بی آر آئی) تعاون سے متعلقہ سٹوری شیئرنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں ملائیشین طلباء اس وقت چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور چینی سیاحوں کی بڑی تعداد سیروتفریح کے لیے ملائیشیا کا رخ کرتی ہے۔
ظفرال نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے اعدادوشمار سے ہٹ کرعام لوگوں کو ملائیشیا کی چین کو الیکٹریکل اور الیکٹرانکس، کان کنی سامان، مائع قدرتی گیس، پام آئل اور ربڑ کی برآمدات سے عام لوگوں کو بہت فائدہ پہنچا ہے جبکہ چینی سرمایہ کاری سے ملائیشیا میں انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کو ترقی حاصل ہوئی ہے۔
تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے ملائیشیا میں چین کے سفیرچھویانگ یو جِنگ نے کہا کہ چین اور ملائیشیا کے عوام کے درمیان وسیع تبادلے موجود ہیں اور دونوں ممالک کے لوگ مختلف تہذیبوں کے درمیان باہمی احترام ، ایک دوسرے سے سیکھنے اور تعاون کو فروغ دینےکے لیے پرعزم ہیں۔
چینی سفیر نے کہا کہ ہم سٹریٹجک باہمی اعتماد کو مضبوط کریں گے، متعلقہ خارجہ پالیسی میں دوطرفہ تعلقات کو ترجیح دیتے ہوئے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کو سمجھیں گے اور حمایت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ویزا استثنیٰ کی پالیسی کا دونوں طرف سے گرمجوشی سے خیرمقدم کیا گیا جس سے دونوں ممالک کےدرمیان سیاحت اور سفری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔