• Dublin, United States
  • |
  • May, 4th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

عوامی جمہوریہ کوریا کی فرضی جوہری حملے پر جوابی کارروائی کی مشقتازترین

April 23, 2024

سیئول(شِنہوا)عوامی جمہوریہ کوریا(ڈی پی آ ر کے) کے صدر کم جونگ ان کی زیر نگرانی فرضی جوہری حملے کی جوابی کارروائی کی مشق کی گئی۔

سرکاری کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے)کی رپورٹ کے مطابق مشق کے دوران توپ خانے کے اہلکاروں نے   ایک ساتھ کئی بڑے  راکٹ لانچرز داغے۔ مصنوعی جوہری وار ہیڈز سے لیس کیے گئے میزائلوں نے 352کلومیٹر کی حدود کے اندر ہدف بنائے گئے جزیرے کو بالکل ٹھیک سے نشانہ بنایا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ مشق خاص طور پر ڈی پی آر کے ،کے جوہری قوت پر بھروسے، برتری، طاقت اور متنوع ذرائع کا بھرپور مظاہرہ کرنے اور جوہری قوت کے معیار اور مقدار دونوں کو مضبوط کرنے کے لیے منعقد کی گئی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس مشق کا مقصد امریکہ اور جنوبی کوریا کو تازہ ترین فوجی کشیدگی سے متعلق  واضح انتباہ  جاری کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈی پی آ ر کے،کے اعلیٰ رہنما نے ملک کی تازہ ترین مشق کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے باور کرایا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ تیکنیکی جوہری حملے کو وسعت دینے اور متنوع بنانے کے لیے حکمران جماعت کے منصوبے کو حقیقت میں بدل دیا گیا ہے۔

انہوں نے ملک کی جوہری قوت کی کم سے کم دفاعی صلاحیت اور جنگ لڑنے کی حکمت عملی میں اہم کردار کو بتدریج بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں اور اقدامات کو مسلسل مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے  جوہری فورس کی باقاعدہ جنگی تیاری کو مکمل  رکھنے کی ہدایت بھی کی۔

کے سی این اے کے مطابق ،کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ سپر لارج  ملٹی پل راکٹ لانچرز کی شمولیت کے ساتھ مشترکہ ٹیکٹیکل مشق کی صورت میں ملک کی جوہری لڑاکا فورس کی طاقت اور اسکے کارگر ثابت ہو نے میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔