اسلام آباد(شِنہوا) صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت پاکستان اور چین تعاون میں اضافہ ہوا جو علاقائی امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے انتہائی اہم ہے۔
چینی میڈیا کو ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات ایک بہت ہی مختلف نوعیت کے تعلقات ہیں جو ذاتی مفادات کی بجائے باہمی اعتماد اور دونوں اطراف کی جیت پر مبنی ہیں۔
صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان منفرد، قریبی اور باہمی فائدے پر مبنی تعلقات قائم ہیں جن کی بنیاد معاشی کامیابیاں ہیں اور یہ ہر گزرتے لمحے فروغ پا رہے ہیں۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ 2023 میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ کے ساتھ ساتھ چین۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا 10 واں برس بھی ہے۔
یہ 2013 میں شروع کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ایک اہم منصوبہ تھا، جو کہ پاکستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنارہا ہے۔
گزشتہ 10 برس کے دوران سی پیک کے تحت اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی تعمیر سے پاکستان میں اقتصادی ترقی کے لئے درکار توانائی اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ اور تجارت وعلاقائی رابطوں کو بڑھانے کے لئے گوادر بندرگاہ کو ترقی دینے میں مدد ملی۔
انہوں نے کہا کہ پانی، شمسی توانائی اور کوئلے سمیت بجلی کے مختلف منصوبوں سے ہزاروں میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوئی۔
سی پیک اعلیٰ معیار کی ترقی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔ پاکستانی حکومت ، تخفیف غربت ، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں چین سے مزید تعاون بڑھانے کی خواہش مند ہے۔
صدر علوی نے کہا کہ پاکستان کو ترقی میں چین کے تجربے سے بہت کچھ سیکھنا ہے اور سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستان میں صحت و تعلیم میں بہتری ، تخفیف غربت اور سماجی ترقی پر توجہ مرکوز ہوگی تاکہ ملک کو خوشحال اور روشن بنایا جاسکے۔
انسداد نوول کرونا وائرس کے لئے چین کے اقدامات بارے انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک سے تعاون کے علاوہ دنیا کے ساتھ بروقت معلومات ، مہارت اور اعداد و شمار کا اشتراک کرکے اندرون اور بیرون ملک نوول کرونا وائرس وبا کی روک تھام اور تدارک میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا آہنی دوست ہونے کے سبب چین نے پاکستان کی مدد کی ہے۔ ویکسین اور طبی سامان کی فراہمی اور طبی ماہر ٹیمیں بھیج کر نوول کرونا وائرس ردعمل میں تعاون کیا۔
حالیہ موسمیاتی تباہ کن سیلابوں کے پیش نظر پاکستان کی زبر دست امداد کر نے پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ عالمی برادری نے بحران سے نمٹنے کے لئے ہر قسم کی امداد کی پیش کش کی جبکہ اس عمل کے دوران چین کا تعاون قابل ذکر رہا۔
موسمیاتی تبد یلی کے چیلنجنگ معاملے پر عارف علوی نے کہا کہ چین نے خاص طور پر پاکستان کی مدد کی ہے اور ملک کو شمسی توانائی کی فراہمی میں تعان کیا ہے۔